Header Ads Widget

جماعت اسلامی پاکستان کا منافقانہ کردار (انجینئر ممتاز ہاشمی ٹورنٹو کینیڈا)

 



 جماعت اسلامی پاکستان کی سب سے بڑی

 منافق پارٹی 

جماعت اسلامی کا قیام دین اسلام کے نفاذ کی جدوجہد کے لیے آیا تھا اور اس میں اکثریت مخلص مسلمانوں کی تھی جس کی وجہ سے اس کو شروع میں عوام میں بڑی پذیرائی ملی اور لوگوں میں اسلام کی طرف رحجان بڑھنے لگا اس کے بعد مختلف سازشوں کے ذریعے اس کو ان مقاصد سے ہٹانے کے لئے کئے گئے اور آخرکار وہ ان مقاصد میں کامیاب ہو گئے جب ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے اس کا رابطہ ہو گیا اور اس جماعت کو دین کے نفاذ کے لئے وجود میں لائی گئی تھی اس کو انتخابی جمہوری جماعت میں تبدیل کر دیا گیا اس پر اس میں موجود اکث ر اکابرین نے اختلاف کرتے ہوئے اس سے علیحدگی اختیار کر لی جن میں مولانا امین اصلاحی،  ڈاکٹر اسرار احمد اور دیگر اکابرین شامل ہیں۔

اس کے بعد آجتک یہ جماعت ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم کو کردار ادا کر رہی ہے 

اس کے لیے اس نے تشدد پر مبنی طلباء تنظیم قائم کی جو بائیں بازو کی طلباء تنظیموں جو کی جمہوریت اور آزادی کے لیے جدوجہد کر رہی تھی ان کو دبانے کے لیے ریاستی سرپرستی میں استعمال کیا جاتا تھا۔

  1970 کے انتخابات میں اس جماعت کی

 کامیابی کے لیے ملٹری اسٹیبلشمنٹ بڑی پرامید تھی

اگر  ان کو جماعت اسلامی کے زیر سایہ دائیں بازو کی شکست کا یقین ہوتا تو یہ انتخابات کبھی بھی منعقد نہ ہوتے۔

ان انتخابات میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جماعت اسلامی کو حمایت کی کہانیوں کا میں عینی شاہد ہوں۔

اس کے بعد بنگال میں ملٹری آپریشن کے دوران اس کی مسلح تنظیموں البدر اور الشمس نے جو بنگال کے عوام کے ساتھ کیا ہے وہ تاریخ کا ایک  سیاہ تری باب ہے۔  

جس کی وجہ سے آج بھی بنگال کے عوام میں مغربی پاکستان کے لوگوں کے لیے نفرت انگیز جذبات موجود ہیں۔

اس کے بعد آج تک یہ ہر دور میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کیلئے استعمال ہوتی رہی ہے اس منافقانہ طرز عمل پر عوام نے اس کو ہمیشہ کے لئے مسترد کردیا ہے اور یہ جب بھی چند سیٹوں پر کامیابی حاصل کرتی ہے تو وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے مرہون منت ہوتی ہے جس کی مثال کو سمجھنے کے لیے کراچی کی سیاست ہی کافی ہے جب ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے یہ دیکھ لیا کہ اب یہ عوام میں اپنی قدر مکمل طور پر کھو گئی ہے تو ایک دوسری جماعت ایم کیو ایم کو اسی ایجنڈے کے تحت قائم کیا گیا۔ اس جماعت کے اندر وہ تمام عناصر کو اکٹھا کیا گیا جو جماعت اسلامی کے بنیادی اجزاء تھے آج تک کراچی میں اس کے ووٹرز اور جماعت اسلامی کے ووٹرز مشترکہ ہوتے ہیں جب ان کو آگے لانا ہوتا ہے تو ملٹری اسٹیبلشمنٹ ایم کیو ایم سے بائیکاٹ کرا دیتی ہے۔

جہاں تک مالی مفادات کا تعلق ہے تو یہ بہت بڑی کرپٹ جماعت ہے مگر اس کا طریقہ کار مختلف ہے یہ مختلف استحصالی طبقات  کے لیے مالی مفادات  کو تحفظ دینے کا فریضہ انجام دیتی ہے اور اس کے لیے ہر قسم کے ہتھکنڈوں کا استعمال کرتی ہے ان کے اس  سیاسی ایجنڈے پر کام کے عوض اس کو جو مالی و دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں بھٹو کے خلاف تحریک میں اس کے پاس امریکی ڈالرز کی بھرمار تھی امریکی مفادات کا سارا کام ان کے ذریعے ہوتا تھا اس کے بعد افغان جہاد کے دوران اس نے معصوم بچوں کو جہاد کے نام پر بےوقوف بنایا اور اس کے عوض بلین ڈالرز میں ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے اپنا حصہ وصول کیا۔ 

ان میں مخلص لوگوں کو جب جب ان کی اصلیت کا پتہ چلتا گیا وہ اس کو خیر آباد کہہ کر الگ ہو گئے اور آج یہ منافق جماعت بری طرح بےنقاب ہو چکی ہے


تحریر:

ممتاز ہاشمی

Post a Comment

1 Comments