Header Ads Widget

ایک اور 9 مئی کرنے کی ناکام کوشش

 اکتوبر 8، 2024



تحریر: ممتاز ہاشمی 

گزشتہ دنوں پاکستان میں ایک بار پھر سے دوبارہ 9 مئی کی بغاوت جیسی صورتحال پیدا کرنے کی ناکام کوشش کی گئی اس میں عمران خان کی تحریک انصاف، ملکی استحصالی طبقات، ریاستی اداروں میں موجود ان کے سہولت کاروں کے ساتھ ایک بڑا  کردار پاکستان دشمن بیرونی طاقتوں کا تھا جن میں بھارت و اسرائیل کی پشت پناہی میں پاکستان میں تخریبی کاروائیاں کرنے والی تنظیموں اور افراد شامل تھے ان میں خاص طور پر خیبر پختون خواہ میں ٹی ٹی پی ، پشتون قومی موومنٹ اور بلوچستان میں بلوچ لبریشن آرمی وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔

یہ انتہائی خطرناک اور پیچیدہ صورتحال تھی اور یہ اس وقت کرنے کا پروگرام بنایا گیا تھا جس وقت ریاست پاکستان استحکام کی جانب گامزن ہو چکی تھی اور حکومت کے ٹھوس اقدامات کی بدولت ملک کی معاشی حالت بہتر ہونے لگی تھی۔ اس معاشی بحالی کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جا رہا ہے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا موقع مل رہا ہے۔

اس کامیابی کو سول حکومت نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بھرپور تعاون اور کوششوں سے حاصل کیا ہے اور اس کا سب سے بڑا کریڈٹ جنرل عاصم منیر کو جاتا ہے جنہوں نے نہ صرف اپنے ادارے میں 9 مئی کی بغاوت میں ملوث عناصر کو شکست فاش دی اور اس کے ساتھ ساتھ ملٹری کے منظم ادارے کو معاشی بحالی کے لئے سرگرم عمل کیا جس کی وجہ سے ملک میں اسمگلنگ پر مکمل قابو پا لیا گیا اور ملک سے ڈالرز کی اسمگلنگ کو بھی روکنے کا بندوبست کیا۔

ان اقدامات کی بدولت نہ صرف روپے کی شرح مبادلہ میں اضافہ ہوا اور اسطرح سے برآمدی بلز میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ بارڈر اسمگلنگ روکنے کی وجہ سے ملک میں آتا اوع دیگر اشیاء صرف میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔

اس کی وجہ سے عوام کو ایک حد تک ریلیف فراہم کیا جا رہا ہے مگر اس کے باوجود بجلی کے نرخ ایک بڑا مسئلہ ہے اور اس سلسلے میں حکومت انتہائی محنت سے کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملے گی اور اسطرح سے عوام کو کافی حد تک مہنگائی سے نجات حاصل ہونے کی امید ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ہی ملک میں اقتصادی ترقی کے نئے دور کا آغاز بھی ہو جائے گا جس کا ثبوت آئی ایم ایف کے پیکج کی منظوری اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی پاکستان کی معاشی ترقی کے بارے میں تبصروں سے واضح ہوتی ہے۔

ان حالات میں پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس منعقد ہو رہا ہے جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ایونٹ ہے اور اس میں درجن بھر اہم ممالک کے سربراہان شرکت کرنے پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔

یہ پاکستان کی تاریخ کا سہم ترین مرحلہ ہے اور اسوقت ملک میں انتشار اور لاقانونیت پیدا کرنے کا ایجنڈا صرف اور صرف پاکستان،  عوام اور اسلام دشمن عناصر ہی کر سکتے ہیں۔

اس سلسلے میں غزہ اور لبنان کی صورتحال کو بھی ذہن نشین رکھنا ضروری ہوگا کیونکہ اسوقت جب پوری دنیا اور خاص کر اسلامی ممالک میں اسرائیل کے خلاف سخت نفرت پیدا ہو چکی ہے اور وہ اسلامی ممالک جو اسرائیل سے تعلقات کو بحال کرنے کا عزم کر چکے تھے وہ بھی اب رک گئے ہیں اور اسوقت اسرائیل کے ائمہ ترین اخبارات میں عمران خان کی حمایت میں لگاتار مضامین شائع کہے جا رہے ہیں جس سے اسرائیل کی دہشت گرد حکومت کے عزائم مکمل طور پر واضح ہو جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیل کو سب سے بڑا چیلنج اور خطرہ پاکستان سے ہی ہے اور اس کو نقصان،  انتشار اور بحران میں مبتلا کرنا اس کا اولین ایجنڈا ہے جس میں بھارت کا مکمل طور پر تعاون شامل ہے۔

ان زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے گزشتہ دنوں عمران خان کی قیادت میں ان اندرونی و بیرونی پاکستان دشمن عناصر کی سازشوں کو جسطری سے ناکام بنایا گیا ہے اس پر پاکستان کی سیکورٹی فورسز خراج تحسین کی مستحق ہیں۔ جنہوں نے انتہائی مشکل حالات میں ان مسلح جتھوں کو ناکام بنانے کیلئے اہم کردار ادا کیا ہے۔

آج پاکستان کو ان ملک دشمن عناصر پر جو کامیابی حاصل ہوئی ہے اس میں اللہ سبحانہ و تعالٰی کی خاص رحمت شامل ہے اور اب اس بات میں کوئی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالٰی کی مدد سے آئندہ بھی ان عناصر کو شکست فاش دی جائے گی۔

اگر پاکستان کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے  کہ  پاکستان  ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کی سازشوں سے ہمیشہ سے ہی عدم استحکام کا شکار رہا ہے اور اس نے ملک میں رشوت کو فروغ دینے اور استحصالی طبقات کو جنم دیا۔ اس کے نتیجے کے طور پر تمام ادارے تباہ ہو گئے۔

اگرچہ اس تمام عرصے میں جمہوری اور عوامی قوتوں نے ہمیشہ اس نظام کے خلاف عملی جدوجہد کی جس کے نتیجے کے طور پر کبھی کبھی نیم جمہوری ادوار دیکھنے کو ملے مگر ان میں بھی استحصالی طبقات کا اثر نمایاں رہا۔

اس طرح سے پاکستان معاشی تباہی کا شکار ہو گیا اور آخرکار اللہ نے اپنی رحمت سے ملٹری اسٹیبلشمنٹ میں احساس بیداری پیدا کیا اور انہوں نے ملک کو صحیح سمت گامزن کرنے کا مشکل فیصلہ کیا جس کی  ان کو نہ صرف ان کے اپنے ادارے بلکہ دیگر  ریاستی اداروں کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

پاکستان کو استحکام کی طرف لوٹنے اور اداروں کو دوبارہ سے فعال بنانے کے لیے مزید جدوجہد کرنے کی اشد ضرورت ہے اسوقت ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے سیاست سے دستبردار ہو کر اداروں کی بحالی کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہے اور سول حکومت کو سہارا دے رہی ہے۔ کیونکہ اسوقت ایک یہ ہی ادارہ منظم اور مستحکم ہے اور اس کا ڈھانچہ ملک کے اداروں کو مضبوط بنانے میں ایم کردار ادا کر سکتا ہے۔


یہ اللہ کی رحمت ہے کہ اب ان کے اقدامات کی بدولت ملک استحکام کی جانب گامزن یو چکا ہے اور دنیا میں اس کی اہمیت کو تسلیم کیا جا رہا ہے

اب اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ اللہ کی رحمت سے پاکستان،  عوام اور اسلام دشمن اندرونی و بیرونی عناصر کو نیست و نابود کر دیا جائے گا اور  ان کو عبرتناک انجام سے دوچار ہونا پڑے گا۔ ان شاءاللہ

Post a Comment

0 Comments