جولائی 1، 2023 ( ایک برس قبل لکھا گیا مضمون )
تحریر: ممتاز ہاشمی
آج پاکستان کو ایک اہم کامیابی نصیب ہوئی جب اس کا عالمی مالیاتی ادارے سے منسلک معاملات کو حتمی شکل دے دی گئی اور پاکستان کو جس معاشی بحران کا سامنا ہے اس سے نکلنے کی راہ ہموار ہو گی ہے۔ اور اب اس بات کی امید کی جا سکتی ہے کہ موجودہ اور آنے والی حکومتوں کو عوامی کے مسائل اور مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اہم اقدامات کرنے میں کامیابی حاصل ہو گی۔
اس موقع پر حکومت کے تمام اہلکاروں اور اداروں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہیے جنہوں نے ان نامساعد حالات میں ان معاملات کو کامیابی سے حتمی شکل دینے میں کردار ادا کیا ہے۔
اس موقع پر اس بات کو ذہن نشین رکھنا ضروری ہوگا کہ گزشتہ ایک برس سے زائد عرصہ جب سے عمران خان کو آئینی اور جمہوری طور پر اقتدار سے علیحدہ کیا گیا تھا اسوقت سے لیکر ابتک اس اور اس کے سہولت کاروں نے پاکستان کے مفادات کے خلاف عمل پیرا ہیں جن کا واحد مقصد پاکستان کو تباہی و بربادی کی جانب دھکیلنا تھا
عمران خان اقتدار سے علیحدگی کے بعد ابتک جس ملک اور عوام دشمن ایجنڈے پر کام کر رہا تھا اور اس میں اس کی مدد گار عدلیہ کے چند مکروہ چہرے، باجوہ ڈاکٹرین اور اس کی باقیات جن میں ملٹری ڈکٹیٹروں کی اولادیں، ریٹائرڈ ملٹری اسٹیبلشمنٹ اور ان کی اولادیں، کرپٹ سول بیوروکریسی، کرپٹ حاضر و ریٹائرڈ سرکاری ملازمین اوع ان کی اولادیں اور وہ تمام کاروباری طبقات جنہوں نے آمریت میں کھربوں روپے کماے شامل ہیں اور انہوں نے ملک کو انتشار افراتفری اور معاشی بحران میں مبتلا کرنے کے لیے ہر حربے استعمال کیے
دراصل یہ تمام عناصر اپنی بقاء کی آخری جنگ لڑ رہے تھے۔
اس تمام عرصے میں ملک میں انتشار اور افراتفری پیدا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی اور اس کے لیے ان عناصر نے ایک بڑی فنڈنگ کا اہتمام کیا تھا جس میں ان کے علاوہ بیرونی عناصر بھی شامل ہیں جن کا واحد مقصد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا تھا تاکہ بین الاقوامی سطح پر اس کو دباو میں لایا جا سکے۔
اس سلسلے شرکت ترین اور کے پی کے اور پنجاب کے پی ٹی آئی کے وزرائے خزانہ کی گفتگو سب کے سامنے ہے جنہوں نے عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ پاکستان کے معاشی معاملات کو حل کرنے میں ہر ممکن رکاوٹیں پیدا کی تاکہ پاکستان ڈیفالٹ کا شکار ہو جائے اور ملک میں انتشار اور افراتفری پیدا ہو جائے۔
ان عناصر نے تمام تر حربوں کو استعمال کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی تقرری کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی اور جب ان کو اس میں بھی ناکافی ہوئی تو آخری حربے کے طور پر 9 مئی کو ملک میں بغاوت کرنے کی کوشش کی گئی جس کو اللہ کی رحمت سے حکومت، آرمی اور عوام نے ناکام بنا دیا اور ان تمام ملک، عوام اور اسلام دشمن قوتوں اور عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کر دیا ہے اور اب ان عناصر کو اپنے ملک اور عوام دشمن اقدامات کی سزا دینے کا عمل شروع ہو گیا ہے اس وقت یہ عناصر اپنے آپ کو سزا سے بچانے کیلئے مختلف طریقے استعمال کر رہیں ہیں جن میں بیرونی عناصر کے استعمال کرنے کا طریقہ کار اہم ہے۔ مگر اسوقت حکومت اور ادارے کے پختہ عزم کے باعث ان عناصر کو سزا سے بچنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہے۔
ان عناصر کو سزا دینا اسلئے انتہائی ضروری ہوگا کہ ان کو دیکھ کر کوئی بھی آئندہ ایسی ملک دشمن ایجنڈا پر کام کرنے کا سوچ بھی نہ سکے۔
بہرحال آج عالمی مالیاتی ادارے سے معاملات طے پا جانے کے بعد اب ملک میں معاشی بحران کے خاتمے کی طرف پیش قدمی کی جائے گی اور غریب عوام کو کچھ ریلیف ملنے کے آثار نظر آنے لگے ہیں
اس سلسلے میں طویل مدت معاشی پالیسیوں کو بنانے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے تاکہ آئندہ کے لیے ایک منظم مالیاتی نظام تشکیل دیا جا سکے اور اس سلسلے میں تمام جماعتوں اور اداروں کو میثاق معیشت پر متفق ہونے کی ضرورت ہے۔
ان معاشی نظام کیلئے تجاویز بھی عوام سے حاصل کرنے کی ضرورت ہے اس سلسلے میں چند تجاویز جلد ہی پیش کرنے کی کوشش کروں گا۔
0 Comments