Header Ads Widget

پاکستان کی تاریخ کا ایک نہایت اہم دن. ایک برس قبل لکھا گیا مضمون

 ماضی کے جھروکوں سے 



اکتوبر 21، 2023

تحریر: ممتاز ہاشمی 
 
 

آج پاکستان کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے جو ملک کے تابناک مستقبل کی نوید سنائی دیتا ہے آج کے لاہور میں ہونے والے تاریخی اجتماع نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اس کا تعلق اسی جگہ پر 23 مارچ 1940 کو ہونے والے اجتماع سے بنتا ہے اسوقت مسلم لیگ نے انگریزوں سے آزادی اور مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کے حصول کا اعلان کیا تھا اور اللہ کی رحمت سے یہ اعلان 7 سال میں ہی پاکستان کے قیام کی صورت میں پورا ہو گیا۔
اگرچہ اس کے بعد پاکستان میں سول اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے قیام پاکستان کے مقاصد کے حصول میں رکاوٹیں کھڑی کیں جس کی وجہ سے ملک کو ہر وقت بحران کا سامنا کرنا پڑا اور ملک دو ٹکڑے بھی ہوا۔ مگر ان مفاد پرست استحصالی طبقات نے عدلیہ اوراسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملکر ہمیشہ ملک میں جمہوریت اور سیاسی نظام کو مستحکم ہونے میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ جس کا نقصان پاکستان اور عوام کو بھگتنا پڑا اور اب آج جب ان طلاح آزما طبقات کی من مانیوں اور غیر آئینی اقدام سے پاکستان تباہی اور بربادی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے تو اسوقت اللہ نے ایک موقع اور فراہم کیا ہے کہ وہ تمام کردار اور ادارے اپنے غیر آئینی اقدامات پر معافی مانگیں اور مستقبل میں ملک میں آئین کی بالادستی کو قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
آج کے اس تاریخی اجتماع کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ اس میں پاکستان کے طول و عرض سے عوامی شمولیت تھی جس نے پاکستان کے مستقبل کے لیے ایک خوشخبری ہے۔ اس اجتماع کا کسی اور اجتماع سے مقابلہ کرنا حماقت ہو گا کیونکہ اسطرح کی عوام کی ہر صوبے، ڈویژن، ضلع سطح پر نمائندگی تاریخ میں بہت کم ہی دیکھنے کو ملے گی۔
آج نواز شریف کی تقریر انتہائی بھرپور اور جامع تھی انہوں نے ان تمام غیر آئینی واقعات کا ذکر کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اب مزید کوئی غلطی کی گنجائش موجود نہیں ہے اسلئے تمام اداروں اور سیاسی جماعتوں کو ملکر ایک لائحہ عمل ترتیب دینے کی ضرورت ہے تاکہ ملک میں آئین اور جمہوریت کی بالادستی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اسطرح سے ہی ملک کو نہ صرف بحران سے نجات دلانے کا اہتمام کیا جا سکتا ہے بلکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکتا ہے جب جمہوری ادارے مستحکم ہونے شروع ہونے لگے گئے تو عوام کے مسائل حل ہوں گے اور ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔
امید ہے کہ اب تمام ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے ملک کے تابناک مستقبل کے لیے متحد ہو کر آئین اور جمہوریت کی مضبوطی کیلئے کام کریں گے۔
اسطرح سے اللہ کی رحمت سے ملک بہت جلد ہی اس بحران سے نکالنے کے قابل ہو سکتا ہے اور اگر دوبارہ سے کسی طالح آزما نے ملک میں غیر آئینی قدم آٹھایا تو اس کے لیے انہوں نے جواب غالب کے شعر میں دے کر نہ کہتے ہوئے بھی سب کچھ کہہ دیا ہے۔
ہمیں نہ چھیڑ کہ غالب جوش اشک سے 
بیٹھے ہیں تہیہ طوفان کئے ہوئے
 
دعا کریں کہ آنے والے دن پاکستان کے تابناک مستقبل کی نوید بن کر آئیں۔ آمین۔

Post a Comment

0 Comments