ماضی کے جھروکوں سے۔تین برس قبل لکھا گیا مضمون ۔اکتوبر 26، 2022
تحریر: ممتاز ہاشمی
ابھی ابھی پی ٹی آئی کے رہنما فیصل واڈا نے ایک انتہائی
اہم پریس کانفرنس کی ہے اور جس میں ارشد شریف کے قتل کے محرکات کے بارے میں خوفناک
انکشافات کئے ہیں اس پریس کانفرنس کا مکمل طور پر تجزیہ تو بعد میں کیا جائے گا
لیکن جس بات کو اس نے بےنقاب کیا ہے اس کو مختصر طور پر اس طرح سے بیان کیا جا
سکتا ہے۔ارشد شریف کی جان کو پاکستان میں کوئی خطرہ نہیں تھا۔اس کو جان بھوج کر
ڈرا دھمکا کر باہر جانے پر مجبور کیا گیا۔اور دبئی سے اس کو کینا منتقلی میں کسی
کا کوئی ہاتھ نہیں تھا۔ کچھ سازشوں نے اس کو وہاں سے کینیا جانے پر قائل کیا۔اس کو
گولی گاڑی کے اندر سے ماری گئی۔ اس قتل میں وہ ملوث ہیں جن کو اس سے سیاسی فائدہ
پنچا ہے
لانگ مارچ خونی ہو گا اور اس می بے گناہ لوگوں کی لاشیں
گرہیں گئی جو پی ٹی آئی کے علاوہ دوسروں کی بھی ہو گی۔فیصل ووڈا نے اعلان کیا کہ
وہ آخری وقت تک ارشد شریف سے رابطہ میں تھا اور اس کے پاس تمام معلومات اس کے فون
پر محفوظ ہیں اور وہ ایجنسیوں کو اس کا فرانزک کرنے کے لیے دینے کو تیار ہیں
کیونکہ ارشد شریف کا فون اور لیپ ٹاپ غائب کر دیا گیا ہے اور وہ ان سازشیں عناصر
نے تمام شواہد ضائع کر دیے ہوں گے اس پریس کانفرنس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا
سکتا ہے کہ ارشد شریف کے قتل میں عمران خان براہ راست یا بلاواسطہ طور پر ملوث ہے۔اس
کی موت سے فائدہ آٹھاٹے ہوئے عمران خان نے فوری طور پر لانگ مارچ کا اعلان کیا۔اس
کا واحد مقصد ملک میں انتشار، خانہ جنگی کے حالات پیدا کرنا ہے۔
اسلہے اب یہ ذمہ داری تمام اداروں، ایجنسیوں، حکومت اور
عوام پر عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کے خلاف ہونے والی اس سازش کو ناکام
بنانے کیلئے فوری طور پر اقدامات کریں تاکہ ملک اور عوام کو اس خوفناک سازش سے
بچایا جا سکے۔
اس سلسلے میں لانگ مارچ پر فوری طور پر پابندی عائد کر
دینی چاہیے اور وفاق کو اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے تمام صوبوں کو اس پر
عملدرآمد کرنے کے اقدامات کا حکم جاری کرنا چاہیے اور ان تمام عناصر کو جن پر اس
سازش میں ملوث ہونے کا شبہ ہے ان کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کر دینی چاہیے۔

0 Comments