Header Ads Widget

سپریم کورٹ کی ذمہ داری جولائی 23، 2022 ( دو برس قبل لکھا گیا مضمون )

ماضی کے جھروکوں سے 



تحریر: ممتاز ہاشمی 

یہ انتہائی بدقسمتی اور افسوسناک بات ہے کہ آج سپریم کورٹ نے کل کے چیف منسٹر کے انتخاب کے خلاف دائر درخواست پر وہی من پسند تین رکنی بنچ تشکیل دیا گیا ہے یہ عوام ، آئین اور جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے جو ہماری عدلیہ کی تاریخ کا بھیانک باب ہے۔ اس لیے آج تمام اسٹیک ہولڈرز ، سیاسی اور قانونی تنظیموں نے دوبارہ یہ مطالبہ کیا ہے کہ اس درخواست کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا فل بنچ تشکیل دیا جائے جو کی سپریم کورٹ کے پہلے اکثریتی حکم کے خلاف دائر ہیں ان سب کو ایک ساتھ سنے اور اس اہم آئینی اور سیاسی معاملہ پر پورا سپریم کورٹ کوئی فیصلہ کریں تاکہ آئین اور اداروں کی خودمختاری اور آئین کی بالادستی قائم ہو۔
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اگر سپریم کورٹ اپنے پہلے حکم کو منسوخ کرتی ہے تو حمزہ شہباز کے دوبارہ سے انتخاب کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے اور وہ اس پہلے ہونے والے انتخاب کے نتیجے کے طور پر چیف منسٹر برقرار رہتے ہیں اور اگر سپریم کورٹ اپنے پرانے فیصلے کو برقرار دکھتی ہے تو کل کے انتخاب میں ڈپٹی سپیکر کی رولنگ عین اس حکم کے مطابق ہے اور اس کے نتیجے کے طور پر حمزہ شہباز دوبارہ سے چیف منسٹر منتخب ہو گئے ہیں 
اسلئے آج اس بات کی ضرورت ہے کہ تمام لوگ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے سپریم کورٹ کو یاددہانی کرائیں اور سپریم کورٹ کو دوبارہ سے نظریہ ضرورت استعمال کرنے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں 

Post a Comment

0 Comments