ستمبر 20، 2022
تحریر: ممتاز ہاشمی
پاکستان کی یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ وہ پاکستان جو بیرون ممالک میں مقیم ہیں وہ وہاں پر پاکستان کے بارے میں مثبت تاثر کو پروموٹ کرنے کی بجائے پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں جس کی بنیاد ان ممالک میں ان کی تقسیم ہے وہ ان ممالک میں پاکستان کی بجائے اپنی پسندیدہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے طور پر کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اگرچہ ایک بہت بڑی تعداد میں بیرون ملک مقیم پاکستانی ان سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں مگر کیونکہ ان مختلف جماعتوں کا قیام اور ان کے سیاسی ایجنڈے کے لیے اجتماعات کا انعقاد اور اس میں بیرون ممالک کے بااثر افراد کو مدعو کرنے کی وجہ سے پاکستان کے قومی مفادات کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
ان لوگوں کو اپنے آپ کو پاکستانی کہلانے کا کوئی حق نہیں ہے یہ دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں کوئی بھی مہذب اور ذمہ دار قوم کا فرد کبھی بھی اپنی اندرونی سیاسی جنگ کو اپنے ملک سے باہر جا کر نہیں دکھاتا بلکہ دنیا کے سامنے ایک متحد قوم کے تصور کو اجاگر کرتے ہیں یہ انتہائی شرمناک بات ہے کہ پاکستان کے باہر ان حرکتوں کی وجہ سے ہمارا امیج مزید خراب ہو رہا ہے اسلئے تمام سیاسی جماعتوں کا فرض بنتا ہے کہ وہ دنیا بھر میں اپنی جماعتوں کے تنظیموں کو بند کردیں اور دنیا میں ایک متحدہ قوم کی طرح نظر آئیں اس سلسلے میں اگر کوئی قانون سازی کی ضرورت ہے تو وہ بھی کرنی چاہیے تاکہ بیرون ملک پاکستان کے وقار کی بحالی کے لئے ان ملکوں میں مقیم پاکستانی بغیر کسی سیاسی وابستگی کے اپنا کردار ادا کر سکیں
بیرون ملک مقیم پاکستانی جس مقام پر بھی ہیں یہ پاکستان کے غریب عوام کے وسائل کی بدولت ہیں اور اس لیے ان پر اخلاقی طور پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جس مقام پر بھی ہیں اس کو پاکستان اور اس کے عوام کو فائدہ پہنچانے کے لیے وقف کر دیں نہ کہ اپنی سیاسی وابستگی کو فروغ دینے میں۔ ان کے اس غیر ذمہ دارانہ سیاسی عمل سے پاکستان کے عوام کو جو بھی فوائد حاصل ہو سکتے تھے وہ ان سے محروم ہو جاتے ہیں۔
امید ہے کہ تمام بیرون ملک مقیم پاکستانی ان ممالک میں پاکستان سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے ان کو مجبور کریں گے کہ وہ اپنی سیاسی سرگرمیوں کو ان ممالک میں بند کر کے صرف اور صرف پاکستانی بن کر پاکستان کے مفادات کے لیے متحد ہو کر کھڑے ہوں گے۔
0 Comments