تحریر: ممتاز ہاشمی
آج جب پاکستان کے عوام کی اکثریت تاریخ کے بدترین قدرتی آفات جو شدید بارشوں اور سیلاب کی صورت میں نازل ہوئی ہیں اس موقع پر ہمارے مراعات یافتہ طبقات جن کا پاکستان کے تمام وسائل اور اداروں پر مکمل قبضہ ہے وہ اس قدرتی آفات کے موقع پر بھی کھیل کود اور دیگر تفریحات کو ترجیح دے رہیں ہیں
ان حالات و واقعات جن سے متاثرین دوچار ہوے ہیں ان کو سن اور دیکھ کر کوئی بھی شخص جس میں انسانیت کا ذرا بھی درد ہو گا وہ اپنے معمولات کو کم از کم وقتی طور پر ہی معطل کر دیتا ہے مگر انتہائی دکھ اور افسوس کی بات ہے کہ ہم اج بھی اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں ملک میں کرکٹ میچ کو اجتماعی طور پر دیکھنے اور ان پر تبصرے کئے جا رہے ہیں میڈیا پر تفریح اور دیگر پروگرام مسلسل جاری ہیں
کیا یہ سب کچھ ان متاثرین کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف نہیں ہے؟
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آج اجتماعی توبہ کرنے کا اہتمام کیا جاتا اور اللہ کی رضا کی خاطر اپنے وسائل کو ان متاثرین کے لیے وقف کرنے کی ترغیب دی جاتی۔
یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے کہ اللہ اس طرح کے عذاب کے ذریعے لوگوں کو ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ گمراہی کو چھوڑ کو اللہ کی طرف رجوع کر لیں۔
اللہ کے کے مزید عذابوں کو پہچاننے جس اور ان سے بچنے کے لیے کا تذکرہ اللہ نے قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیات پر غور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اس طرح ہے:
سورہ الشوری آیت 42
" تمہیں جو کچھ مصیبتیں پہنچتی ہیں وہ تمہارے اپنے ہاتھوں کے کرتوت کا بدلہ ہے ، اور وہ تو بہت سی باتوں سے درگزر فرما دیتا ہے ۔ "
سورہ فاطر آیت 45
" اور اگر اللہ تعالٰی لوگوں پر ان کے اعمال کے سبب دارو گیر فرمانے لگتا تو روئے زمین پر ایک جاندار کو نہ چھوڑتا لیکن اللہ تعالٰی ان کو ایک میعاد معین تک مہلت دے رہا ہے سو جب ان کی وہ میعاد آپہنچے گی اللہ تعالٰی اپنے بندوں کو آپ دیکھ لے گا ۔ "
سورہ الروم آیت 41
" خشکی اور تری میں لوگوں کی بد اعمالیوں کے باعث فساد پھیل گیا ۔ اس لئے کہ انہیں ان کے بعض کرتوتوں کا پھل اللہ تعالٰی چکھا دے ( بہت ) ممکن ہے کہ وہ باز آجائیں ۔:
سورہ الاعراف آیت 96
" اور اگر ان بستیوں کے رہنے والے ایمان لے آتے اور پرہیزگاری اختیار کرتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین کی برکتیں کھول دیتے لیکن انہوں نے تکذیب کی تو ہم نے ان کے اعمال کی وجہ سے ان کو پکڑ لیا ۔ "
سورہ الاعراف آیت 168
"اور ہم نے دنیا میں ان کو مختلف جماعتوں میں بانٹ دیا ۔ چنانچہ ان میں نیک لوگ بھی تھے ، اور کچھ دوسری طرح کے لوگ بھی ۔ اور ہم نے انہیں اچھے اور برے حالات سے آزمایا ، تاکہ وہ ( راہ راست کی طرف ) لوٹ آئیں ۔"
اللہ ہم سب کو ہدایت اور راہنمائی فراہم کرے اور ہم سب کو اللہ کے عذابوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

0 Comments